Neki aur Mushahda – نیکی اور مشاہدہ

پپو ایک ہنستا کھیلتا سا لڑکا تھا آج وہ اپنی نانی کے گاؤں جا رہا تھا راستے میں اس نے ایک ٹیلے کے پاس کچھ اونٹ ریت میں آرام کرتے دیکھے

جب وہ نانی کے گھر پہنچا تو نانا جان نے اسے چھپر کے نیچے بٹھا دیا تھوڑی ہی دیر میں ایک شخص بھاگتا ہوا آیا اور بولا بھائی میرے اونٹ کہیں کھو گئے ہیں اگر تم نے دیکھے ہوں تو بتانا

پپو نے فوراً کہا جی ہاں میں نے پہاڑی کے پیچھے کچھ اونٹ لیٹے ہوئے دیکھے ہیں وہ شخص شکر گزار ہو کر وہاں کی طرف بھاگ گیا

کچھ دیر بعد وہ واپس آیا اور کہا واہ بھائی تم تو بہت دانا ہو واقعی اونٹ وہیں تھے جیسے تم نے بتایا

اتنے میں باورچی خانے سے پکوڑوں کی تڑتڑاہٹ سنائی دی کیونکہ پپو قریب ہی بیٹھا تھا اس نے تڑتڑ کی گنتی سے اندازہ لگا لیا کہ کتنے پکوڑے بنے ہیں

جب اسے کھانے کو پکوڑے دیے گئے تو اس نے تین کھا لیے چوتھا پکڑا تو بولا نانی آپ نے نو پکوڑے بنائے تھے تین میں کھا چکا ہوں اگر یہ بھی کھا لوں تو باقی بچوں کو کیا ملے گا

نانا جان نے حیرت سے دیکھا اور کہا تمہیں تو دربار میں ہونا چاہیے اس وقت بادشاہ کا تلوار کا دستہ غائب ہے اور جو اسے ڈھونڈ نکالے گا اسے انعام ملے گا

پپو بادشاہ کے محل پہنچا وہاں جا کر اس نے کہا کہ مجھے بیس دن کی اجازت دیں میں دھیان میں جا کر پتہ لگاؤں گا کہ دستہ کہاں ہے

بیس دن تک پپو نےجگہ جگہ تلاش کرنے کی کوشش کی  لیکن جب بیسواں دن آیا تو وہ گھبرا گیا ہر جگہ تلوار کا دستہ ڈھونڈا لیکن کچھ نہ ملا

رات کو وہ تھک کر چارپائی پر لیٹ گیا اور بڑبڑایا نینیا نینیا یعنی نیند آ جا

پاس ہی ایک خادمہ کھڑی تھی جس کا نام نینیا تھا اور دراصل دستہ اسی نے چرا لیا تھا وہ کانپنے لگی کہ اگر اس نے میرا نام لیا تو سب کھل جائے گا

نینیا فوراً پپو کے پاس آئی معافی مانگی اور دستہ واپس کر دیا پپو نے خاموشی سے لے لیا اور سو گیا

اگلی صبح وہ تلوار کا دستہ لے کر بادشاہ کے حضور پہنچا بادشاہ نے دیکھا تو حیرت زدہ ہو گیا اور خوش ہو کر پپو کو انعامات سے نوازا اور عزت سے رخصت کیا

کہانی کا سبق

سادگی، نیکی اور مشاہدہ انسان کو بڑے مقام تک پہنچا سکتے ہیں۔ بعض اوقات خاموشی اور سچائی ایسی سچائیاں کھول دیتی ہیں جنہیں چھپانا ممکن نہیں ہوتا۔ اگر نیت صاف ہو اور دل میں بھلا کرنے کا جذبہ ہو تو قدرت خود راستے بنا دیتی ہے۔

Download Free Reader

We don’t spam! Read our privacy policy for more info.

Scroll to Top