Hassan ne Bartan Dhoye – حسن نے برتن دھوئے

پیارے بچو یہ کہانی ایک پیارے سے بچے حسن کی ہے جو اپنے ماما پاپا کا بہت خیال رکھنے والا بچہ ہے حسن نو سال کا ہے اور تیسری جماعت میں پڑھتا ہے وہ بہت سمجھدار اور ذمہ دار بچہ ہے

ایک دن اسکول سے آ کر جب وہ اپنا یونیفارم بدل کر ہوم ورک کرنے بیٹھا تو اس نے دیکھا کہ اس کی مما کچن میں بہت تھکی ہوئی لگ رہی تھیں ان کے چہرے پر تھکن واضح تھی

آج اسکول میں بہت کام تھا اور دوپہر کے بعد گھر میں بہت سے مہمان بھی آئے تھے اس لیے مما بہت تھک گئی تھیں حسن نے سنا کہ ان کے ہاتھوں میں بھی درد ہو رہا ہے

حسن کے پاپا دفتر سے دیر سے آئے تھے وہ بھی تھکے ہوئے تھے

حسن نے سوچا کہ ماما روز ہمارے لیے کھانا بناتی ہیں کچن صاف کرتی ہیں برتن دھوتی ہیں اور ہمیں وقت پر تیار بھی کرتی ہیں

آج کیوں نہ میں ان کی تھوڑی سی مدد کر لوں

یہ سوچ کر حسن دبے پاؤں کچن میں گیا اور دیکھا کہ سنک میں کافی برتن جمع تھے

اس نے آہستہ سے پانی کھولا صابن نکالا اور برتن دھونا شروع کر دیے

پہلے وہ ہچکچایا لیکن پھر اسے مزا آنے لگا ہر پلیٹ کو صاف کرتا ہر چمچ کو چمکاتا اور ہر گلاس کو دھو کر رکھتا

اس دوران مما کمرے میں آرام کرنے چلی گئیں اور پاپا ٹی وی دیکھ رہے تھے

جب مما دوبارہ کچن میں آئیں تو یہ منظر دیکھ کر حیران رہ گئیں ان کی آنکھیں خوشی سے بھر آئیں

حسن بیٹا یہ سب تم نے کیا

جی مما میں نے سوچا آپ تھکی ہوئی ہیں اور میرے ہاتھ کام کے لیے فری ہیں تو کیوں نہ تھوڑا سا آپ کی مدد کر دوں

مما نے اسے گلے لگا لیا اور کہا میری جان تم تو میرے ہیرو ہو

پاپا بھی کچن میں آئے اور حسن کو شاباش دی

حسن نے مسکرا کر کہا

اب میں گرمیوں کی چھٹیوں میں نہ صرف ہوم ورک کروں گا بلکہ آپ دونوں کی گھر کے کاموں میں بھی مدد کیا کروں گا

سب نے مل کر خوشی منائی اور حسن کو بہت سارا پیار دیا

پیارے بچو جس طرح حسن نے احساس کیا آپ بھی احساس کریں اور گرمیوں کی چھٹیوں میں اپنے گھر والوں کی مدد کریں تاکہ سب کو آرام ملے اور گھر کا ماحول خوشیوں سے بھر جائے

 
 

Download Free Reader

We don’t spam! Read our privacy policy for more info.

Scroll to Top